Sehar Mustafa Novel Ikhtitam e Ishq Comple Pdf Available

Sehar Mustafa Novel Ikhtitam e Ishq Comple Pdf Available

This is not just a love story. It's a heartbreaking journey through emotional turmoil, societal pressures, and the cruel twists of fate — a love that ends in nothing but Ikhtitam — an end that leaves a permanent mark on the reader’s soul

When love arrives, life finds meaning. But when it’s lost, everything shatters.
Ikhtitam-e-Ishq is a soul-stirring story woven with broken dreams, silent wounds, and unspoken sacrifices. The heroine comes from a shattered family where love is just a distant dream, and affection is a longing that was never fulfilled. From childhood, she yearns for nothing more than someone who understands her — someone to hold her when the world lets go.
And then she meets him — a boy who treats love as sacred, who sees her scars and calls them beautiful. Together, they find the peace they were both searching for… but the world has never been kind to love that dares to bloom against the odds.
This is not just a love story. It's a heartbreaking journey through emotional turmoil, societal pressures, and the cruel twists of fate — a love that ends in nothing but Ikhtitam — an end that leaves a permanent mark on the reader’s soul.

میں زرنم ہوں۔۔کوئی  بھی انسان میرے معاملے میں اپنی مرضی کے فیصلے نہیں کر سکتا۔۔میں کسی کو اتنی اجازت نہیں دیتی کہ وہ میری مرضی کے بغیر میری زندگی کے فیصلے کرے

Sehar Mustafa is a new emerging Talented Writer.She Writes different and unique Novel.This is  Sehar Mustafa novel, and your support means the world! Read their book, enjoy the story, and leave a kind review. Your words will help them grow as a writer. Thank you for encouraging new talent!

SCENE 1

"کیسے ہو ڈئیر کزن۔" سیٹی بجانے ہازر نے گردن ایک طرف ڈھلکا کر اسے مخاطب کیا۔اس کے اس انداز پر شاہ ویر سلگ کر رہ گیا۔

"کیوں بند کیا ہے مجھے یہاں تم نے۔۔؟" اس نے دانت پیس کر بولا۔
"تم نے؟۔۔بڑا ہوں تم سے آپ کہو۔۔" پاس پڑے ٹیبل کو گھسیٹ کر وہ اس پر بیٹھا اسے جیسے "آپ" کہنے کا حکم دیا ہو
"تم اسی لائق ہو۔۔" وہ پھنکارا
"چچ۔چچ۔چچ۔۔" ہازر نے نفی میں سر ہلایا۔جیسے اس کی بات پر افسوس ہوا ہو۔شاہ ویر نے اس کا یہ روپ پہلی بار دیکھا تھا اور یقینا آپ سب نے بھی۔۔
"تمہیں کیا لگتا ہے تم میری بہن کی زندگی برباد کرو گے اور میں کھڑا ہو کر تالیاں بجاؤں گا۔؟" اس نے ٹانگ پر ٹانگ چڑھائی، سخت نظروں سے اسے دیکھا
"میں نے آپ کی بہن کی زندگی برباد نہیں کی ہازر بھائی۔میں نے کچھ بھی نہیں کیا۔" وہ ڈھیلا پڑا۔شاید ہازر کو کوئی غلط فہمی ہوئی تھی۔
"اچھا۔۔تو یہ جیب میں پسٹل تم سرکس دکھانے کے لئے لائے تھے۔۔؟"  اس نے سرخ ہوتی آنکھوں سے اسے دیکھا۔شاہویر نے دانت پیسے۔
"یہ میں نے اپنی حفاظت کے لئے رکھی ہے۔۔" اس نے جیسے صفائی دی ہو۔
"میرے گھر میں کس سے خطرہ ہے تمہیں؟" اس نے ضبط سے پوچھا،
"کسی سے نہیں، یہ ہر وقت میرے پاس ہوتا ہے آپ نے آج دیکھا ہے تو میری غلطی نہیں ہے۔" اس نے سر جھٹکا ، جیسے خاص فرق نہیں پڑتا تھا
"میں تمہیں بہت آرام اور پیار سے سمجھا رہا ہوں شاہ۔۔" پیار سے؟ ہونہہ۔۔دیواروں نے تبھی سر جھٹکا تھا۔کتنے پیار سے سمجھا رہا تھا وہ
"اگر تم زرنم اور احرام کے درمیان آئے تو خدا کی قسم میں تمہیں زندہ جلا دوں گا۔۔" اس نے انگلی اٹھا کر اسے وارن کیا۔شاہ ویر کے حلق میں کچھ اٹکا۔
"میں ان کے درمیان کیوں آؤں گا۔؟" 
"اپنی انا کی تسکین کے لئے۔" ہازر نے سر جھٹکا۔اسے پتہ تھا ہازر سکون سے تو بیٹھے گا نہیں
"آپ نے میرے ساتھ اچھا نہیں کیا ہازر بھائی۔احرام سے پہلے میں آیا تھا آپ کے پاس زرنم کے لئے۔" اس نے شکوہ کیا جو کہ شاید بنتا بھی تھا
"احرام ہماری نہیں زرنم کی پسند ہے۔اب زرنم کو اگر تم پسند ہی نہیں تھے تو ہم کیا کر سکتے تھے۔" اس کے الفاظ شاہ ویر کو اپنے منہ پر تھپڑ کی طرح لگے۔
"میں ۔۔احرام کو۔۔چھوڑوں گا ۔۔۔نہیں۔" اس نے رک رک ہازر کی آنکھوں میں دیکھ کر کہا۔وہ اپنی جگہ سے اٹھا۔چند قدم چلتا اس کے برابر پہنچا۔آنکھیں اس کی آنکھوں میں گاڑیں
"تم احرام کو ہاتھ لگا کر دکھاؤ، میں تمہارے ہاتھ توڑ دوں گا۔" اس نے اس کے کندھے  پر نا آئی گرد جھاڑی۔لہجہ سخت تھا۔شاہ ویر ہنسہ۔طنزیہ ہنسی
"آپ کچھ بھی نہیں کر سکیں گے۔۔" اس نے آنکھوں میں جتایا
"میں وہ بھی کر سکتا ہوں شاہ جو تمہاری سوچ سے بھی پرے ہے۔۔" اس نے اس کے کالر درست کئے
"آخری بار کہ رہا ہوں، ان دونوں سے دور رہنا۔۔" دونوں ہاتھ اس کے کندھوں پر رکھ کر اسے دیکھا
"ورنہ تمہیں زندہ جلا بھی سکتا ہوں اس بات کو ہلکا مت لینا۔۔"اسے دیکھ کر کہتے ہوئے وہ پیچھے ہوا اور جانے کے لئے پلٹا
"ویسے ماننا پڑے گا ہازر بھائی۔بہت جلدی پکڑ لیا آپ نے مجھے۔۔" وہ ہنسا تھا، ہازر کے قدم رکے
"صحیح کہا آپ نے میں یہاں احرام کو مارنے ہی آیا تھا۔۔" اس نے نفرت سے کہا۔ہازر نے مٹھیاں بھینچیں۔ مطلب اس کا اندازہ درست تھا۔
"لیکن افسوس۔۔آپ نے میرا سارا کھیل خراب کر دیا۔۔" وہ چلتا ہوا ہازر کے سامنے آ کر رکا
"لیکن، میں پیچھے اب بھی نہیں ہٹوں گا۔وہ مجھے جب بھی کہیں بھی دکھ گیا میں اسے جان سے مار دوں گا۔۔" ہازر کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے وہ سفاک لہجے میں بولا
"اسے کچھ کرنے سے پہلے دیکھ لینا کہ اس کے پیچھے اور بھی مضبوط کندھے کھڑے ہیں۔۔" ہازر کا لہجہ بے تاثر تھا
"آپ دیکھتے رہ جائیں گے اور میں اسے مار کر زرنم کو اپنے ساتھ لے جاؤ ں گا۔کہیں دور یہاں سے۔جہاں آپ سب لوگ اسے بھڑکائیں ناں۔اسے مجھ سے دور نہ کریں۔۔" آنکھوں میں سفاکیت کے بعد عجیب سی چمک ابھری
"ہم نے اسے نہیں بھڑکایا شاہ۔اس نے تمہیں نہیں چنا  یہ اس کا فیصلہ تھا،" ہازر کا بس چلتا تو اسے ابھی کے ابھی الٹا لٹکا دیتا۔شاہ ویر کی آنکھوں میں کچھ بکھرا
"اتنا برا نہیں تھا میں۔" اس نے دکھ سے کہا
"آپ سب مل کر مجھے مجبور کر رہے ہیں کہ میں برا بنوں۔۔" اسے واقعی دکھ ہوا۔وہ ایسا نہیں چاہتا تھا۔اس نے نہیں سوچا تھا کہ اسے سب کو دھمکانا بھی پڑے گا، ہازر نے سر جھٹکا
"تم چاہو تو زرنم اور احرام کو ان کی زندگی گزارنے دے سکتے ہو۔جانتے ہو تم ایسا کیوں کرو گے۔۔؟" اس نے ویر کی آنکھوں میں جھانکا۔اس نے نا سمجھی سے اسے دیکھا
"کیوں کہ محبت میں مقابلے بازی نہیں ہوتی شاہ۔آپ کا محبوب اگر آپ کے بغیر خوش ہے تو اسے خوش رہنے دیا جاتا ہے ، اس کے ساتھ زبردستی نہیں کی جاتی۔۔" اس کی آنکھوں میں نرمی در آئی وہ اسے سمجھانا چاہتا تھا۔وہ خود نہیں چاہتا تھا کہ اسے کچھ غلط کرنا پڑے۔شاہ ویر کے کندھےڈھیلے پڑے، چہر ہ بجھ گیا
"آپ کو پتہ تھا بھائی میں اس کے بغیر نہیں رہ سکوں گا۔پھر بھی آپ نے یہ سب ہونے دیا۔"  وہ دکھ سے کہ رہا تھا۔ہازر کا دل چاہا اپنا سر پیٹ لے
"دیکھو شاہ ویر۔" وہ انتہائی تحمل سے بولا
"نہ میں نے اور نہ ہی کسی اور نے زرنم سے کہا تھا کہ وہ تمہیں چھوڑ کر احرام کا انتخاب کرے۔انفیکٹ جب ہم نے اس کے سامنے تمہارا پرپوزل رکھا تو اس نے فورا انکار کر دیا، اس نے اس بات پر ہم سب سے جھگڑا بھی کیا، وہ خوش نہیں تھی تمہارے پرپوزل سے۔ اس نے خود اپنی مرضی سے احرام کا انتخاب کیا ہے اور وہ اس کے ساتھ خوش ہے۔تم بھی جانتے ہو اور ہم سب بھی کہ اس نے اپنی زندگی میں بہت کچھ برداشت کیا ہے ۔ایک لمبے عرصے کے بعد اسے کوئی خوشی محسوس ہو رہی ہے ۔تمہیں چاہئے کہ اسے خوش رہنے دو۔ اسنے پہلی بار ارادہ کیا ہے اپنی زندگی کو گزارنے سے ہٹ کر جینے کا۔اسے اس کی زندگی جینے دو۔۔"                     آخر میں اس کا لہجہ التجایہ ہوا۔شاہ ویر کچھ نہیں کہ سکا۔دل میں ٹھیس اٹھی تھی۔اتنا آسان نہیں تھا اس سے آگے جانا۔
"میں زرنم سے موو آن نہیں کر سکوں گا۔" اس کی آواز شکست زدہ تھی
"تم کچھ عرصے کے لئے یہاں سے چلے جاؤ۔اپنا بزنس گرو کرو۔کامیابیاں حاصل کرو اپنا نام بناؤ۔خود کو اپنے مستقبل کی تیاری میں مصروف کر لو۔" اس نے سمجھانے والے انداز میں کہا۔شاہ ویر کچھ نہیں کہ سکا۔یوں ہی تھکا سا کھڑا رہا۔ہازر نے اسے ایک نظر دیکھا اور آگے بڑھ گیا۔ پیچھے وہ سوچتا رہ گیا کہ اسے کیا کرنا چاہئے

SCENE  2

"نکاح مبارک بیگم صاحبہ۔۔" کال  رسیو کرتے ہی ا س نے یہ الفاظ سنے۔وہ ہنس پڑی پھر اٹھ کر بیٹھی۔تھکاوٹ  دور ہونے لگی۔دوسری طرف وہ اس کی ہنسی کی آواز سن رہا تھا۔اس نے آنکھیں بند کیں۔کیسے بدل گیا تھا سب۔کتنے عرصے سے وہ صرف اسے دیکھ رہا تھا وہ بھی دور سے۔اسنے حسرت ہی کی تھی کہ کبھی اس کی یہ خواہش پوری ہو۔اور آج جب پوری ہو گئی تھی تو جیسے اسے اپنی قسمت پر یقین نہیں آ رہا تھا

"بہت جلدی نہیں یاد آ یا تمہیں۔۔" وہ بیڈ سے اٹھی چلتی ہوئی بالکونی تک آئی۔باہر ہلکی ہلکی بارش ہو رہی تھی

"مجھے تو اب یاد آ گیا۔آپ کو تو اب بھی یاد نہیں آیا کہ اب  آپ کا ایک عدد شوہر بھی ہے ۔ جسے فون کر کے آپ نے مبارکباد بھی دینی ہے۔" وہ برا منا گیا۔وہ پھر سے ہنس دی۔آج کل وہ بات بات پر ہنسنے لگی تھی

"میں تھک گئی تھی بس۔۔" 

"آپ نے کون سا جنگ کر کے ملک فتح کیا ہے۔ایک نکاح ہی تو تھا۔" وہ دکھ سے بولا۔اب اس میں تھکنے والی کیا بات تھی بھلا۔

"تمہارے لئے شاید یہ سب آسان رہا ہے لیکن میں نے ایک جنگ لڑی ہے اپنے دل اور دماغ کے خلاف اپنی قسمت سے بھی لڑ رہی تھی میں تو۔۔" وہ ہنس پڑی اداسی بھری ہنسی۔دوسری طرف وہ خاموش ہو گیا

"قسمت سے نہیں لڑا کرتے مادام۔قسمت اگر اس بات کو سئیریس لے جائے تو بندے کی خیر نہیں۔" اس نے بات سنجیدہ ہو کر کہی تھی۔لیکن وہ پھر بھی ہنس پڑی۔

"تمہیں مجھ سے محبت کب ہوئی تھی احرام۔۔؟ اب یہ مت کہ دینا کہ تمہیں مجھ سے پہلی نظر والا پیار ہوا تھا" اس نے تھوڑی دیر کی خاموشی کے بعد اچانک پوچھا۔دوسری طرف وہ ہلکا سا ہنس دیا

"مجھے پہلے آپ کی عادت ہوئی تھی۔پھر کہیں جا کر محبت ہوئی ۔کب ہوئی پتہ نہیں چل سکا، پتہ اس وقت چلا جب آپ کو کھونے کے خوف نے مجھے رونے پر مجبور کر دیا۔۔" وہ نارمل انداز میں کہتا خاموش ہو گیا دوسری طرف زرنم بہت دیر تک چپ رہی۔ اس کے لئے یہ بات کافی حیرت میں ڈال دینے والی تھی۔اسے اندازہ نہیں تھا کہ وہ رویا بھی ہو گا۔ ان کے درمیان اتنی خاموشی رہی کہ احرام کا احساس ہوا کہ شاید کال کٹ گئی ہے ا س نے فون کو کان سے ہٹا کر دیکھا تو کال چل رہی تھی

"ایم سوری۔" وہ بولی تو آواز ہلکی تھی

"کس لئے۔۔"وہ محفوظ سا ہنسا

"پتہ نہیں۔"  اس نے کندھے ڈھیلے چھوڑ دیے

"آپ یوں کہیں بیگم صاحبہ کہ میرا دل جیتنا چاہتی ہیں تو میں آپ کو پہلے ہی بتا دوں آپ بہت پہلے سے میرا دل جیت چکی ہوں۔" وہ ہنسا۔اسے تنگ کر کے یقینا اسے مزہ آنے والا تھا

"شٹ اپ۔۔" اس کا چہرہ سرخ ہو رہا تھا۔

"لو یو ٹو۔۔"   اس کے جواب پر زرنم نے کلس کر فون کو دیکھا

"تم سے تو بات ہی نہیں کرنی چاہئے۔۔" اس نے کال  کاٹ دی

"بتمیز۔۔" وہ بڑبڑائی۔پھر ہنس دی۔ تھوڑی دیر بعد دوبارہ اس کا فون بجا اس نے کال رسیو کر لی

"اگر تو تم فلرٹ کرنے کے علاوہ کوئی بات کر سکتے ہو تو کرو۔۔" کال  رسیو کرتے ہی اس نے کہا۔

"کیوں بیگم صاحبہ۔اب تو مجھے آپ سے فلرٹ کرنے کا پورا پورا حق ہے۔۔" وہ اسے مزید چڑا رہا تھا۔اور وہ چڑ رہی تھی۔

"انٹی کیسی ہیں؟" اس نے خود ہی بات بدل دی۔دوسری طرف وہ ہلکا سا ہنس دیا 

"الحمد اللہ ٹھیک ہیں۔۔"

"کیا کر رہی ہیں۔۔" وہ اسے ادھر ادھر کی باتوں میں لگا رہی تھی

" چند گھنٹوں پہلے بننے  والی بہو کو یاد فرما رہی ہیں" زرنم کو احساس ہوا کہ وہ بغیر ایسی باتیں کئے اس سے بات نہیں کر سکتا۔وہ دانت پیس کر رہ گئی۔

"تم نے مجھ سے کہا تھا کہ کوئی بھی میری آنکھوں کا اسیر ہو سکتا ہے۔۔کوئی بھی۔۔" اس نے کوئی بھی پر زور دیا

"ہر اس انسان کو جو آپ کو میری نظر سے دیکھے۔( اور ابھی کوئی مائی کا لال ایسا پیدا نہیں ہوا جو آپ کو میری نظر سے دیکھے)" دوسری بات اس نے آہستہ کہی تھی

"کچھ کہا تم نے۔۔؟" وہ چونکی

"میں نے کہا ہے کہ کوئی آپ کو میری نظر سے دیکھے گا تو اس کی آنکھیں نکال دوں گا۔۔" اس نے بات کو ترتیب دی۔دوسری طرف وہ پھر سے ہنس رہی تھی۔۔اب وہ مزید باتیں کر رہے تھے۔باہر بارش تیز ہوتی جا رہی تھی۔ساتھ رات بھی سرکتی جا رہی تھی۔۔

=============

Sehar Mustafa Novel Ikhtitam e Ishq Comple Pdf Available

DOWNLOAD LINK

OR
READ ONLINE




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.